کچھ لوگوں کے لیے تو روزہ بھی تین فلموں کی مار ہے۔ یہ حقیقت ہے۔ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ عبادت اور تقویٰ کے حصول کا مہینہ ہے۔ لیکن افسوس ہے کہ اس مقدس مہینے میں بھی کچھ مسلمان نہ صرف خود گناہ کرتے ہیں بلکہ اوروں کے لیے بھی گناہ کا سامان مہیا کرتے ہیں۔ چوں کہ یہ گناہ رمضان اسپیشل کے نام سے پیش کیے جاتے ہیں اس لیے میں نے اپنی تحریر کے عنوان میں اسپیشل گناہ کی ترکیب اور اصطلاح استعمال کی ہے۔ ان اسپیشل گناہوں کی ناتمام فہرست ملاحظہ فرمائیں۔
یہ بھی دیکھیں: برقی کتاب اور اس کی اہمیت
1۔ رمضان اسپیشل ڈرامے:
گزشتہ تین چار سالوں سے ایک ٹی وی چینل پہ رمضان اسپیشل ڈرامے پیش کیے جا رہے ہیں۔ سنو چندا، ہم تم وغیرہ۔ ہر رمضان میں ایک نیا ڈراما پیش کیا جاتا ہے۔ یہ مزاحیہ ہوتا ہے۔ اور تراویح کے وقت ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے۔ تاکہ اس وقت مسلمان تراویح چھوڑ کر ایک مزاحیہ ڈراما دیکھنے میں مشغول رہیں۔
اس کے علاوہ بھی بہت سے ڈرامے دکھائے جاتے ہیں جن کا خلاصہ محض گناہوں کی تشہیر ہی ہے۔
یہ بھی دیکھیں: شاعری کا بلاگ بنائیں اور پیسہ کمائیں
2۔ رمضان کرکٹ لیگ:
کرکٹ کا کھیل ہم پاکستانیوں کو وراثت میں ملا ہے۔ یہ وراثت ہمارے سابقہ آقا انگریز کی عطا کردہ ہے۔ ہمیں اس کھیل سے اس قدر محبت ہے کہ اس مقدس ماہ میں بھی اس کا باقاعدہ اہتمام کرتے ہیں۔ اس لیگ کے تمام میچز تراویح کے وقت پہ کھیلے جاتے ہیں۔ کھلاڑی خود تو عبادت سے محروم رہتے ہی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے بھی عبادت سے محرومی کا سبب بنتے ہیں۔
یہ بھی دیکھیں: میر تقی میر کے متعلق تمام معلومات
3۔ رمضان ٹرانسمیشن:
اس ٹرانسمیشن کا باقاعدہ سکرپٹ لکھا جاتا ہے۔ اداکاروں اور اداکاراؤں کو ہائر کیا جاتا ہے۔ اور موسیقی کی دھنوں کے ساتھ اسے ترتیب دے کر پیش کیا جاتا ہے۔ اس میں جو علماء بلائے جاتے ہیں ان کو انتہائی کم وقت دیا جاتا ہے۔ زیادہ تر کھانے پکانے کی تراکیب اور حکیمی نسخے ہی پیش کیے جاتے ہیں۔ تاہم کوئی ٹرانسمشن پہ اعتراض نہ کرے اس لیے کوئز مقابلہ بھی کروایا جاتا ہے، نعتیں بھی سنائی جاتی ہیں اور دو تین علما کو بھی پانچ دس منٹ دیے جاتے ہیں۔ اس ٹرانسمیشن کا مقصد دین کی اشاعت اور تبلیغ ہرگز نہیں ہوتا بلکہ محض چینل کی ریٹنگ بڑھانا ہوتا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: اردو شاعری میر و سودا کے دور میں
4۔ موسیقی و رقص زدہ اشتہارات:
اس قسم کے اشتہارات چلانا تو ہمارے چینلز کا وطیرہ بن چکا ہے۔ چائے کی پتی تک کے اشتہار میں بھی گانا اور رقص دونوں شامل ہوتے ہیں۔ رمضان المبارک میں اس قسم کے نئے اشتہارات بھی تیار کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی دیکھیں: اردو کے مختلف نام
5۔ ناجائز منافع خوری:
اس ماہ میں یہودیوں کی پیپسی کا ریٹ کم اور مسلمانوں کی کھجوروں کا ریٹ زیادہ ہو جاتا ہے۔ ناجائز منافع خوری ایک تجارتی گناہ ہے جو تاجر طبقے سے سرزد ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں اس گناہ کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے اور غریب کا جینا دوبھر ہو جاتا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: قرآن ایک مظلوم کتاب
قصہ مختصر اس ماہ میں بھی ہم گناہوں سے باز نہیں آتے۔ اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہم اس ماہ مبارک کی برکتوں اور سعادتوں سے محروم رہ جاتے ہیں۔ تاہم ہمیں اس گناہوں بھرے ماحول سے خود ہی خود کو بچانا ہے۔ ہمیں اس بات سے کوئی غرض نہیں ہونی چاہیے کہ میڈیا پہ کیا پیش کیا جارہا ہے۔ ہمیں اس بات سے غرض ہونی چاہیے کہ ہمیں قرآن کو سمجھنے کے لیے کیا اقدامات کرنے ہیں۔ ہمیں خود کو کس طرح گناہوں سے بچانا ہے۔ اور ماہ مبارک کی برکتوں کو زیادہ سے زیادہ کیسے سمیٹنا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: اشعار کی تشریح کا فن
اس ماہ مقدس کا پیغام یہی ہے کہ خود بھی گناہوں سے بچیں اور دوسروں کو بھی گناہوں سے بچائیں۔ گناہ کی تشہیر کا سبب نہ بنیں۔ نیکی کا اشتہار بنیں۔ اور نیکی کی ترغیب دیں۔ یہ مقدس ماہ ہماری ٹریننگ کا مہینہ ہے۔ اس میں خود کو گناہوں سے بچنے کی تربیت دیں تاکہ کم از کم اگلے رمضان تک تو اپنے آپ کو گناہوں سے محفوظ رکھ سکیں۔
0 Comments