Quran Aik Mazloom Kitab |
قرآن پاک ایک مظلوم کتاب
مسلم قوم اس بات پہ فخر کرتی دکھائی دیتی ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب قرآن مجید ہے۔ اور یہ بات قابل فخر ہے بھی۔ لیکن اسی بات کا دوسرا پہلو بھی دیکھیے کہ دنیا میں ہر کتاب سمجھ کر پڑھی جاتی ہے مگر قرآن بغیر سمجھے پڑھا جاتا ہے۔ یہ پوری امت مسلمہ کا بہت بڑا المیہ ہے۔ لوگ اول تو قرآن پڑھتے نہیں لیکن اگر کوئی پڑھتا بھی ہے تو بغیر ترجمہ کے محض عربی اور وہ بھی صرف ثواب کی نیت سے۔ کیا یہ قرآن مجید پر بہت بڑا ظلم نہیں ہے؟
دنیا کی کوئی بھی مذہبی کتاب اس طرح اخباروں پہ لکھ کر ردی کی ٹوکری میں نہیں پھینکی جاتی جس طرح قرآن مجید کو اخباروں میں لکھ کر پھینکا جاتا ہے۔ اخبارات پہ قرآنی آیات لکھی ہوتی ہیں اور پھر وہی اخبارات زمین پہ گرے ہوئے پڑے ملتے ہیں۔ مذہبی و سیاسی جلسوں کے اشتہارات پہ قرآنی آیات لکھی جاتی ہیں پھر وہ اشتہارات دیواروں پہ لگائے جاتے ہیں جو رفتہ رفتہ زمین پہ گرجاتے ہیں۔ کیا یہ قرآن مجید کی توہین نہیں؟
قرآن مجید ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اس میں زندگی کو جنت بنانے کے سنہرے اصول بیان ہوئے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ قرآن مجید ہمارے سکولوں، کالجوں اور یونی ورسٹیوں میں ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ پڑھایا جائے۔ اس کے ایک ایک لفظ پہ پی ایچ ڈی کروائی جائے۔ اس پہ ریسرچ کی جائے۔ اور ملک میں قرآنک ریسرچ سنٹرز قائم کیے جائیں جہاں قرآنی آیات پہ ریسرچ ہوتی ہو۔ ان ریسرچز کو شائع کیا جاتا ہو۔ ان کے مختلف زبانوں میں تراجم کر کے پھیلایا جائے۔ مگر افسوس تو یہ ہے کہ قرآن مجید ہمارے نصاب کا حصہ تک نہیں۔ کیا یہ قرآن کی حق تلفی نہیں؟
قرآن مجید اللہ سبحان و تعالی کا دستور اور قانون ہے۔ اور اس کے نزول کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ امت مسلمہ اسے اپنا آئین ، قانون اور دستور بنائے۔ اس کے مطابق عدالتوں میں فیصلے کیے جائیں۔ مگر یہاں قرآن ملک کا قانون تو کیا قانون کہلانے کا حق دار بھی نہیں۔ کیا یہ قرآن پہ ظلم نہیں؟
اور کون کون سا ظلم سناؤں جو امت مسلمہ نے قرآن پر نہیں کیا۔ تاہم آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھیں۔ اس کی آیات پہ غوروفکر کریں۔ اس سے اپنے لیے ہدایت حاصل کریں۔ جس طرح ہم اپنے والدین ، بہن بھائی اور پڑوسیوں وغیرہ کے حقوق ادا کرتے ہیں اسی طرح قرآن مجید کے بھی حقوق ادا کریں۔ اگر مسلمان اس کتاب کو نہیں پڑھیں گے تو کیا اس کتاب کو کافر پڑھے گا؟
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور ہم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر
گر قرآن کو سینے سے لگایا ہوتا
یہ زمانہ نہ زمانے نے دکھایا ہوتا
0 Comments