سو بہترین سرگرمیاں قسط نمبر 3

سو بہترین سرگرمیاں 

تحریر: پروفیسر عامر حسن برہانوی 

قسط نمبر 3 

Diary likhen



ڈائری لکھیں 

ڈائری کا لفظ سنتے ہی مجھے میرا بچپن یاد آ جاتا ہے۔ مجھے بچپن میں ڈائری لکھنے کا بہت شوق تھا۔ ایک دن میرے اس شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے میرے ابا جان نے مجھے سیک پاکٹ سائز ڈائری لا کر دی۔ میں اس ڈائری میں پہلے تاریخ لکھتا۔ پھر دن اور اس کے بعد اپنے دن بھر کام مختصر مگر جامع انداز میں لکھتا تھا۔ آج بھی جب میں اپنی اس پہلی اور لاڈلی ڈائری کو دیکھتا ہوں تو بہت خوشی محسوس ہوتی ہے۔ اس کا ایک ایک ورق میرے شعور کا ہاتھ پکڑ کر مجھے میرے خوبصورت ماضی کی طرف لے کر جاتا ہے اور اپنے آپ کو پھر سے ایک بچہ سمجھنے لگتا ہوں۔ 

ڈائری لکھنا ایک ایسا خوبصورت عمل ہے کہ آج اگر مجھے کچھ لکھنا آتا ہے تو اس کی وجہ میری ڈائری لکھنے کی عادت ہے جو میں نے بچپن میں اپنائی تھی۔ یہ عادت شروع شروع میں ایک سرگرمی کے طور پہ اپنائی جا سکتی ہے۔ اس سرگرمی کے بے تحاشا فوائد ہیں جن کو احاطۂ تحریر میں نہیں لا سکتا تاہم چند ایک فائدے ضرور لکھوں گا تاکہ آپ اس سرگرمی کی اہمیت سے واقف ہو سکیں اور اس سرگرمی کو اپنانے کے لیے متحرک ہو سکیں۔ 

یہ بھی دیکھیں: غزل کا تعارف

پہلا فائدہ اس سرگرمی کا یہ ہے کہ اس سے اپنے آپ کو سمجھنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ اپنی پہچان حاصل ہوتی ہے۔ اپنی خوبیوں اور خامیوں کا پتہ چلتا ہے۔ جب آپ اپنے دن بھر کے کام تفصیل کے ساتھ لکھتے ہیں تو آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ نے کس بات پہ کس قسم کا رویہ اختیار کیا جب کہ آپ کو کون سا رویہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ آپ کون سی صورت حال میں کس قسم کا رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔ یہ سب باتیں جب آپ لکھتے ہیں تو آپ کو اپنے آپ کو سمجھنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ اس طرح آپ اپنے آپ کو بہتر بنانے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں۔

دوسرا فائدہ یہ ہے کہ اس سے آپ کی تحریری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ آپ کے اندر تخلیقی لکھائی کی قابلیت پیدا ہوتی ہے۔ اگر آپ روزانہ ڈائری لکھتے رہیں تو چند ماہ بعد آپ ایک بہترین اور لازوال افسانہ بڑی آسانی کے ساتھ لکھ سکتے ہیں۔ آپ کی تحریر میں نکھار آتا ہے۔ آپ کی لکھائی بھی اچھی ہو جاتی ہے۔ اور آپ کو جملہ سازی کی مہارت بھی حاصل ہو جاتی ہے۔ 

یہ بھی دیکھیں: نظم میں کیسے بھول سکتا ہوں

تیسرا فائدہ یہ ہے کہ آپ اپنے ماضی کے واقعات کو صفحات پہ قید کر لیتے ہیں۔ اگر آپ اپنے خوشگوار لمحات لکھتے ہیں تو جب جب آپ اس کو پڑھیں گے آپ کو اپنے ماضی کی یاد آئے گی۔ تاہم اس سے آپ اپنے خوشگوار ماضی کا لطف حاصل کریں تو بہتر ہے۔ نیز آپ اپنے ماضی سے بہت سے اسباق بھی حاصل کر سکتے ہیں جو کہ ایک کامیاب زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔ 

چوتھا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو اپنے اندر وقوع پذیر ہونے والی تبدیلیوں کا بھی علم ہوتا رہتا ہے۔ آپ کو پتہ چلتا رہتا ہے کہ آپ کی ذات کے کون سے حصے کی نشوونما ہو کر اس میں بہتری آئی ہے۔ کون سے حصے میں آپ میں خامی پیدا ہوئی ہے۔ آپ کی سوچ میں کتنا فرق آیا ہے۔ آپ کے رویے کس حد تک تبدیل ہو چکے ہیں۔ ان ساری باتوں کا آپ کو علم ہوتا رہتا ہے۔ اور یہ آپ کی ذاتی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔ 

یہ بھی دیکھیں: سو بہترین سرگرمیاں - دیگر اقساط

پانچواں فائدہ یہ ہے کہ آپ ڈائری میں اپنے خدشات اور خوف کو بھی لکھتے ہیں تو آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کے اندر کون سا خوف جنم لے رہا ہے اور اس خوف سے کیسے نمٹنا ہے۔ آپ نے اپنے خدشات کو کیسے دور کرنا ہے۔ اس پہ کام کرنے کے لیے آپ کے اندر سوچ ابھرتی ہے۔ اور اس طرح آپ ایک دن مسلسل کوششوں سے اپنے اندر کے خوف کو مات دے دیتے ہیں۔ 

چھٹا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو اپنی ترجیحات کا پتہ چلتا ہے۔ آپ کو علم ہو جاتا ہے کہ آپ کس چیز کو کس چیز پہ فوقیت دیتے ہیں۔ نیز آپ کی ترجیحات کی وجوہات اور اس کے فوائد و نقصانات بھی آپ کی نظر سے مخفی نہیں رہتے۔ 

ساتواں فائدہ یہ ہے کہ آپ کے اندر تبصرہ نگاری کا فن پیدا ہو جاتا ہے۔ جب آپ دن بھر کے واقعات لکھتے اور اس پہ تبصرہ کرتے ہیں تو آپ کو حالات و واقعات پہ تبصرہ کرنے کہ مہارت حاصل ہو جاتی ہے۔ آپ اس مہارت کا مثبت استعمال کر کے افسانوں اور اخباری خبروں پہ بھی تبصرہ لکھ سکتے ہیں۔ یہ آپ کے روزگار کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ 

آٹھواں فائدہ یہ ہے کہ آپ ڈائری کے ذریعے اپنا محاسبہ خود کرتے ہیں۔ آپ کو اپنی زندگی کے کمزور پہلوؤں کا پتہ چلتا ہے اور آپ کے اندر سے آواز آتی ہے کہ مجھے ایسا نہیں بلکہ ایسا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو اس بات کا ڈر ہے کہ آپ کی ڈائری میں آپ کے گناہ اور خامیاں بھی لکھی ہیں تو یہ ڈائری کسی اور کے ہتھے نہیں چڑھنی چاہیے تو سوچیں کہ آپ کا اعمال نامہ بھی آپ کا روزنامچہ یعنی ڈائری ہے جس میں آپ کی نیکیاں اور گناہ تفصیل سے لکھے جاتے ہیں۔ پس ڈائری لکھتے وقت آپ خود اپنا محاسبہ بھی کرتے رہتے ہیں اور یوں آپ آخرت کی تیاری کے لیے بھی سرگرم عمل رہتے ہیں۔ 

یہ بھی دیکھیں: علم بیان کے اسباق مع کوئز

نواں فائدہ یہ ہے کہ آپ کی یادداشت بہتر ہو جاتی ہے۔ آپ اپنے دن بھر کے کاموں کو یاد کر کے لکھتے ہیں اس طرح گزرے ہوئے پل کو یاد کرنے کی پریکٹس ہو جاتی ہے اور یہ پریکٹس آپ کی یادداشت کو بہتر بناتی ہے۔ نیز آپ جب بھی کوئی نئی بات یا واقعہ دیکھتے ہیں یا کسی نئے شخص سے ملتے ہیں تو اپنا ذہن حاضر رکھتے ہیں کیوں کہ آپ نے وہ سب کچھ اپنی ڈائری پہ بھی منتقل کرنا ہوتا ہے۔ اس طرح آپ چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھی بآسانی نوٹ کر سکیں گے اور پھر رفتہ رفتہ یہ آپ کی عادت بن جائے گی۔ 

ڈائری لکھنے کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں لیکن اپنے موضوع کو اختصار سے پیش کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہوں کہ ڈائری لکھنا کوئی آسان کام اگرچہ نہیں لیکن یہ مشکل بھی نہیں ہے۔ بلکہ یہ کام بالکل بھی مشکل نہیں ہے۔ اس کام کو سرانجام دینے کی دو ہی شرائط ہیں۔ ایک یہ کہ آپ جو کچھ بھی لکھیں ایمان داری سے لکھیں۔ اپنے متعلق جھوٹ مت لکھیں اور دوسری شرط یہ ہے کہ مستقل مزاجی سے لکھیں۔ 

ڈائری لکھنے کا بہترین وقت تو رات کا ہی ہے جب آپ سونے کی تیاری کر رہے ہوں۔ تاہم آپ دن میں کسی بھی وقت اپنی سہولت کے مطابق لکھ سکتے ہیں۔ 

یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ ڈائری لکھیں کیسے؟ تو میرے محترم قاری! ڈائری لکھنے کے لیے آپ ہے پاس صرف تین چیزیں ہونی چاہیئیں۔ ایک قلم، ایک نوٹ بک اور فارغ وقت۔ رہی یہ بات کہ اس میں لکھنا کیا ہے تو آپ پابند نہیں ہیں جو چاہے لکھیں۔ آپ اپنے دن بھر کے واقعات لکھیں۔ اپنے اقوال لکھیں۔ اپنے احساسات لکھیں۔ جذبات اور مشاہدات لکھیں۔ کسی واقعے پہ تبصرہ لکھیں۔ اپنے مسائل لکھیں تاکہ ان کو سمجھ سکیں۔ وجوہات تلاش کر سکیں اور ان کا سدباب کر سکیں۔ الغرض آپ کسی بھی موضوع پہ کچھ بھی لکھ سکتے ہیں۔ 

Post a Comment

0 Comments