ڈپریشن کوئی فیشن نہیں ہے

 


ڈپریشن کوئی فیشن نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنگین اور حقیقتاً ذہنی بیماری ہے جس کا اثر انسان کی زندگی کے ہر پہلو پر پڑتا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں مبتلا شخص کی زندگی میں خوشیوں کا احساس ختم ہو جاتا ہے اور ہر لمحہ مایوسی اور افسردگی کا سایہ رہتا ہے۔ ڈپریشن کے شکار لوگ اپنی حالت کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں مگر اندرونی طور پر وہ شدید تکلیف کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں۔ اسے فیشن یا رجحان کا حصہ سمجھنے سے نہ صرف اس بیماری کی سنگینی کم ہوتی ہے بلکہ اس کے متاثرین کی مشکلات کو بھی نظر انداز کیا جاتا ہے۔ ضروری ہے کہ ڈپریشن کو سنجیدگی سے لیا جائے اور اس کے علاج کے لئے مناسب تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ متاثرہ شخص کو سکون اور راحت فراہم کی جا سکے۔

ڈپریشن، جسے اردو میں افسردگی یا مایوسی بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی ذہنی حالت ہے جس میں مبتلا شخص کی روزمرہ کی زندگی شدید متاثر ہو جاتی ہے۔ اس کا اثر نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی صحت پر بھی پڑتا ہے۔ ڈپریشن ایک عام مسئلہ ہے لیکن اس کے بارے میں شعور اور سمجھ بوجھ میں کمی ہے۔

ڈپریشن کی علامات: ڈپریشن کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں لیکن کچھ عمومی علامات میں شامل ہیں:

1۔ مسلسل اداسی یا مایوسی کا احساس

2۔ دلچسپی یا خوشی کی کمی

3۔ توانائی کی کمی اور تھکاوٹ

4۔ نیند کے مسائل (زیادہ یا کم سونا)

5۔ بھوک میں کمی یا زیادتی

6۔ بے چینی یا جھنجھلاہٹ

7۔ خودکشی کے خیالات یا کوششیں

ڈپریشن کی وجوہات: ڈپریشن کی وجوہات بھی مختلف ہو سکتی ہیں چند ایک درج ذیل ہیں:

1۔ جینیاتی عوامل: کچھ لوگوں کو ڈپریشن وراثت میں ملتی ہے یعنی یہ ان کے جینز میں شامل ہوتی ہے۔

2۔ ماحولیات: زندگی کی مشکلات، مالی مسائل یا رشتوں میں مشکلات بھی ڈپریشن کی وجہ بن سکتے ہیں۔

3۔ کیمیائی عدم توازن: دماغ کے کیمیائی اجزا میں عدم توازن بھی ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے۔

4۔ جسمانی بیماریاں: کچھ جسمانی بیماریاں بھی ڈپریشن کو جنم دے سکتی ہیں۔

ڈپریشن سے نجات کے طریقے: ضروری ہے کہ ڈپریشن سے نجات حاصل کی جائے۔ ڈپریشن کے شکار لوگوں کو سب سے پہلے تنہائی سے چھٹکارا پانا چاہیے۔ اپنے آپ کو ایک کمرے میں بند نہیں کرنا چاہیے۔ ڈپریشن کا مریض خود تو شاید اس پہ عمل نہ کر سکے لیکن اس کے ارد گرد اس کے خاندان کے افراد اور دوست احباب کو ڈپریشن سے نکالنے میں ایسے شخص کی مدد کرنی چاہیے۔ اس حوالے سے چند ایک تدابیر درج ذیل ہیں۔

1۔ نفسیاتی علاج: نفسیاتی علاج یا تھیراپی ڈپریشن سے نجات کے لئے ایک مؤثر طریقہ ہے۔ ماہر نفسیات یا تھیراپسٹ کے ساتھ بات چیت کرنے سے آپ کو اپنے مسائل کو سمجھنے اور ان کا حل تلاش کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

2۔ دوائیں: ڈپریشن کی علاج میں اینٹی ڈپریسنٹس دوائیں بھی دی جاتی ہیں۔ یہ دوائیں دماغ کے کیمیائی اجزا میں توازن پیدا کرتی ہیں۔ البتہ ان دواؤں کا استعمال ہمیشہ ڈاکٹر کی نگرانی میں ہونا چاہیے۔

3۔ طرز زندگی میں تبدیلیاں: اپنا لائف سٹائل تبدیل کریں۔ چند چیزیں اپنی زندگی میں شامل کریں۔

الف۔ ورزش: روزانہ کی ورزش ڈپریشن کی علامات کو کم کر سکتی ہے۔ ورزش سے دماغ میں مثبت کیمیکلز پیدا ہوتے ہیں جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔

ب۔ متوازن غذا: غذائیت سے بھرپور غذا جسم اور دماغ دونوں کے لئے فائدہ مند ہے۔

ج۔ نیند: مناسب نیند لینا بھی ضروری ہے۔ نیند کی کمی ڈپریشن کی علامات کو بڑھا سکتی ہے۔

د۔ سماجی تعلقات: اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا اور بات چیت کرنا بھی ڈپریشن کو کم کر سکتا ہے۔

4۔ مراقبہ اور یوگا: مراقبہ اور یوگا ذہنی سکون اور آرام کا ذریعہ ہیں۔ یہ طریقے دماغ کی فعالیت کو بہتر بنا کر ڈپریشن کی علامات کو کم کر سکتے ہیں۔

5۔ مثبت سوچ: مثبت سوچ اور خود اعتمادی پیدا کرنا بھی ڈپریشن سے نجات کے لئے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اپنی کامیابیوں پر فخر کریں اور اپنی قابلیت پر یقین رکھیں۔

ڈپریشن ایک سنگین حالت ہے لیکن اس کا علاج ممکن ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنے مسائل کو سمجھیں اور ان کا حل تلاش کریں۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز ڈپریشن میں مبتلا ہے تو فوری طور پر ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔ زندگی کی خوشیاں اور سکون آپ کی پہنچ میں ہیں بس ضرورت ہے تو انہیں حاصل کرنے کے لئے صحیح راستہ اختیار کرنے کی۔

خدا ہمیں صحت مند اور خوش و خرم زندگی عطا فرمائے۔ آمین

Post a Comment

0 Comments