مجھے دیکھو ایک نظر بابا
شاعر : پروفیسر عامر حسن برہانوی
سانحہ میانوالی اور عورتوں کے عالمی دن کے حوالے سے لکھی گئی میری تازہ ترین نظم جس میں ایک ننھی بہادر بچی زبان حال سے اپنے بابا کے آگے فریاد کر رہی ہے۔
مجھے دیکھو ایک نظر بابا
تری محنت کا میں ثمر بابا
تیرے آنگن کا میں کھلتا پھول
شبِ ظلمت کی میں سحر بابا
رحمت کی دُعا مانگی تُو نے
ہوں اُسی دُعا کا اثر بابا
دیکھ تو میرے آنے سے
رحمت ہے بنا تیرا گھر بابا
چہرے پہ تبسم گر نہ سہی
کر پلکوں کو نہ تر بابا
نہ گڑیا کپڑے میں مانگوں
مانگوں تو تیرا فخر بابا
میرا اللہ تیرا رازق ہے
میرے خرچے سے نہ ڈر بابا
بیٹی کی بس یہ تمنا ہے
رہے اونچا تیرا سر بابا
اس نظم کی وڈیو بھی ملاحظہ فرمائیں:
مزید دیکھیں:
0 Comments