آئیں لکھنا سیکھیں
قسط نمبر 4
اصناف ادب
تحریر : پروفیسر عامر حسن برہانوی
اصناف جمع ہے صنف کی۔ صنف کا معنی ہے نوع، جنس یا قسم۔ گویا اصناف کا معنی ہے اقسام اور ادبی اصناف کا مطلب ہوا ادبی اقسام یعنی ادب کی اقسام کون سی ہیں۔ ادب کی دو اصناف ہیں۔ نثری اصناف اور شعری اصناف۔ یعنی ادب یا تو نثر کی صورت میں لکھا جاتا ہے یا شاعری کی صورت میں۔ اس کے علاوہ تیسری کوئی صورت نہیں ہے۔
مزید دیکھیں : سو بہترین سرگرمیاں
اب بات کرتے ہیں نثری اصناف کی۔ لیکن اس سے پہلے نثر کی۔ نثر جملوں سے مل کر بنتی ہے۔ چند جملے مل کر ایک پیراگراف بناتے ہیں اور چند پیراگراف مل کر ایک مضمون، ناول، کہانی یا افسانہ بن جاتے ہیں۔ گویا نثر لکھنے کے لیے جملہ سازی کا فن آنا چاہیے۔ ایک جملے کو آپ جتنا اچھا اور خوبصورت بنا کر لکھیں گے آپ کی تحریر اتنی ہی دلکش اور خوبصورت ہو گی۔ نثری اصناف کی مکمل تفصیل اگلی قسط میں پیش کی جائے گی۔
مزید دیکھیں : علم بیان کے اسباق مع کوئز
اب بات کرتے ہیں شاعری کی۔ شاعری کسے کہتے ہیں۔ شاعری مصرعوں سے مل کر بنتی ہے۔ دو مصرعے مل کر ایک شعر بناتے ہیں۔ چند اشعار مل کر ایک نظم یا ایک غزل بناتے ہیں۔ مثال کے طور پر
ع چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
یہ ایک مصرعہ ہے۔
چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا
یہ ایک شعر ہے جس میں دو مصرعے ہیں۔ اسی طرح اگر اسی طرز پہ مزید اشعار لکھے جائیں تو وہ مل کر ایک نظم کہلائیں گے۔ ایک نظم میں اشعار کی کوئی تعداد متعین نہیں۔ آپ جتنے چاہے لکھیں۔ اسی طرح غزل کے اشعار کی تعداد بھی متعین نہیں۔
مزید دیکھیں : ادبی تحریر اور غیر ادبی تحریر میں فرق
شاعری میں نظم اور غزل ہی شامل ہیں۔ تاہم ان کی مزید اقسام بھی ہیں جن کی تفصیل اگلی قسط میں بیان کی جائے گی۔
اس سلسلے کی کورس آؤٹ لائن ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں : آئیں لکھنا سیکھیں، مقاصد اور کورس آؤٹ لائن
ایک ادیب بننے کے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ آپ کس صنف میں طبع آزمائی کر سکتے ہیں۔ نثری صنف میں یا شعری صنف میں۔ یا دونوں اصناف کو اپنانا چاہیں گے۔ یہ فیصلہ آپ پہ منحصر ہے۔ آپ چاہے تو ایک کا انتخاب کریں یا چاہے تو دونوں کا۔
سلسلہ جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
0 Comments