حس مزاح کیسے پیدا کریں

 


مزاح کی حس ہر شخص میں مختلف ہوتی ہے۔ جو چیز کسی کو مضحکہ خیز لگتی ہے وہ ہر کسی کو نہیں لگتی۔ یہ انسانی نفسیات کا ایک پیچیدہ پہلو ہے اور یہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ لوگ اپنے ارد گرد کی دنیا کو کس طرح سے دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔ مزاح کی حس کو وقت کے ساتھ ساتھ تیار اور پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔ یہاں کچھ تجاویز دی جا رہی ہیں جو آپ کی حسِ مزاح کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں:

 1. مشاہدہ کریں اور سیکھیں: اس بات پر توجہ دیں کہ لوگ کس چیز سے ہنستے ہیں۔ مزاح کی مختلف اقسام کو سمجھنے کے لیے مزاحیہ شوز، اسٹینڈ اپ کامیڈینز اور مضحکہ خیز فلمیں دیکھیں۔ تاکہ آپ مزاح کو سمجھ سکیں۔

مزاح ہماری زندگی میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ہمیں لطف اندوز ہونے کا موقع دیتا ہے۔ آئیے جانیے کہ مزاح ہماری زندگی میں کیا کیا کرشمے دکھاتا ہے ۔ ابھی مطالعہ کریں : ہماری زندگیوں میں مزاح کا کردار

 2. ٹائمنگ کی پریکٹس: مزاح کے لیے اچھی ٹائمنگ بہت ضروری ہے۔ اچھی ٹائمنگ کا مطلب ہے کہ موقع پہ بات کرنا اور انتہائی مزے دار بات کرنا یعنی موقع پہ پنچ مارنا۔ پنچ لائن کا صحیح موقع پہ بولنا بہت ضروری ہے۔ اور اسی کو کامیڈی کی ٹائمنگ کہتے ہیں۔

 3. لفظوں کے ساتھ کھیلیں: اس کو سمجھنے کے لیے ایک مثال دیتا ہوں۔ آنکھوں کے معائنے کے لیے ایک بورڈ پہ کچھ یوں لکھا تھا کہ اگر آپ اپنی بیوی کو آنکھیں نہیں دکھا سکتے تو ہمیں دکھائیے۔ ہم آنکھیں دیکھتے بھی ہیں اور آنکھوں کی کمزوری بھی دور کرتے ہیں۔ یہاں آپ دیکھیے کہ کس نفاست سے لفظوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

کیا آپ کو کتابیں پڑھنا پسند ہیں؟ تو آپ کتابوں پہ تبصرے لکھ کر پیسے بھی کما سکتے ہیں۔ اگر آپ نہیں جانتے کہ کتابوں پہ تبصرہ کیسے لکھتے ہیں تو ابھی ملاحظہ فرمائیں : کتابوں پہ تبصرہ کیسے لکھیں؟ اور تبصرہ نگاری سیکھنے کے بعد آپ اس فن سے پیسے کیسے کما سکتے ہیں تو اس کا آسان ترین طریقہ ہے بلاگنگ ۔ اگر آپ بلاگنگ سیکھنا چاہتے ہیں تو ابھی ملاحظہ فرمائیں : بلاگنگ سیکھیں

 4. اپنا مذاق اڑائیں: ہلکے پھلکے انداز میں اپنا مذاق اڑانے سے نہ گھبرائیں۔ یہ اکثر مزاح نگاروں کا رویہ رہا ہے۔

 5. مشاہداتی کامیڈی کا استعمال کریں: روزمرہ کے حالات اور زندگی میں آپ کو نظر آنے والی پریشانیوں پر تبصرہ کریں۔ ان کو مزاحیہ انداز میں پیش کریں۔ ایسا مزاح اکثر سب سے زیادہ ہنساتا ہے۔

کیا آپ اس بلاگ پہ شائع ہونے والے پروفیسر عامر حسن برہانوی کے آرٹیکلز اور مضامین سے لطف اندوز ہو رہے ہیں؟ یقیناً ضرور ہو رہے ہوں گے۔ اب آپ پروفیسر عامر حسن برہانوی کی کتابیں بھی پی ڈی ایف میں ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں اور وہ بھی بالکل مفت۔ ابھی کلک کریں : پروفیسر عامر حسن برہانوی کی کتابیں

 6. باخبر رہیں: موجودہ واقعات، رجحانات اور پاپ کلچر سے باخبر رہیں۔ موجودہ عنوانات کا حوالہ دینے کے قابل ہونا آپ کے مزاح کو مزید نکھار سکتا ہے۔

7۔ ستم ظریفی اور طنز کو گلے لگائیں: ستم ظریفی اور طنز کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنا سیکھیں، لیکن ہوشیار رہیں کہ اسے زیادہ نہ کریں، کیونکہ اس کی غلط تشریح کی جا سکتی ہے۔

اگر آپ نے اردو میں ماسٹرز یا ایم فل پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے تو آپ کو اردو لیکچرار کے لیے ضرور اپلائی کرنا چاہیے۔ لیکچرشپ  کے لیے ٹیسٹ اور انٹرویو کی تیاری بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کو ٹیسٹ اور انٹرویو کی تیاری میں پریشانی کا سامنا ہے تو فکر کس بات کی؟ ابھی دیے گئے لنک پہ جائیں اور پروفیسر عامر حسن برہانوی کے لیکچرشپ کی تیاری کے لیے آڈیو میں ریکارڈ کیے گئے لیکچرز بالکل مفت میں ڈاؤنلوڈ کریں اور تیاری کریں۔ ملاحظہ فرمائیں : لیکچرشپ کے لیے آڈیو لیکچرز برائے ڈاؤنلوڈ

 8. دوستوں کے ساتھ مشق کریں: دوستوں کے ردعمل کا اندازہ لگانے کے لیے ان کے ساتھ لطیفے اور مضحکہ خیز کہانیاں شیئر کریں۔ ان کی رائے آپ کو اپنے مزاح کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔

 9. تجربہ: مختلف قسم کے مزاح کو آزمانے سے نہ گھبرائیں یہ دیکھنے کے لیے کہ آپ کے لیے کیا بہتر کام کرتا ہے۔ کچھ لوگ تھپڑ مارنے پر سبقت لے جاتے ہیں جب کہ دوسرے مذاق میں بہت اچھے ہوتے ہیں۔

اگر آپ کی حس مزاح تیز ہے تو آپ اسے کام میں لا کر اس سے پیسے بھی کما سکتے ہیں۔ ابھی تفصیل جانیے : کامیڈی سے پیسے کمائیں

 10. مثبت رہیں: مثبت نقطہ نظر کو برقرار رکھیں اور ایسے مزاح سے پرہیز کریں جو دوسروں کو تکلیف دے یا ناراض کر سکے۔ مثبت مزاح کو اکثر سب سے زیادہ سراہا جاتا ہے۔

 11. اچھے سننے والے بنیں: دوسروں کی باتوں پر توجہ دیں اور جب مناسب ہو مزاح کے ساتھ جواب دیں۔ ایک اچھا سامع ہونے سے آپ کو گفتگو میں مزاح کے مواقع تلاش کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں : خواجہ میر درد کے حالاتِ زندگی

 12. پڑھیں اور لکھیں: مزاحیہ کتابیں، مضامین اور مزاحیہ لطیفے پڑھیں۔ اپنے لطیفے یا مضحکہ خیز کہانیاں لکھنا بھی آپ کو اپنے حس مزاح کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔

 یاد رکھیں کہ جو چیز ایک شخص کو مضحکہ خیز لگتی ہے دوسرے کو نہیں لگ سکتی۔ نیز اپنے سامعین کے لیے حساس ہونا اور ان کے مطابق اپنے مزاح کو ڈھالنا بہت ضروری ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ آپ اپنی مزاح کا منفرد احساس پیدا کریں گے جو آپ کے آس پاس کے لوگوں میں آپ کو منفرد بنا دے گا۔

Post a Comment

0 Comments